Headlines
Loading...
شیطان کو خوش کرنے والا تہوار از قلم: عائشہ محمود

شیطان کو خوش کرنے والا تہوار از قلم: عائشہ محمود





valentine day, say no to valentine day, valentine day in pakistan, valentine day in india, shetan ko khush karna

شیطان کو خوش کرنے والا تہوار

موجودہ دور میں مغربی ثقافت بڑی تیزی کے ساتھ تمام تر ممالک کو بری طرح آلودہ کر رہی ہیں۔

ویلنٹائن ڈے ہر سال 14 فروری کو بڑی دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ آخر اس دن کی حقیقت کیا ہے ہمیں یہ تو پتا ہے کہ یہ محبت کرنے والوں کا دن تصوّر کیا جاتا ہے لیکن آج کے نوجوان اس حقیقت کو جانے بغیر اپنا تہوار سمجھ چکے ہیں۔

پاکستان میں گذشتہ چار سال سے یہ رسم ایک تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے یہ بہت افسوس ناک بات ہے۔

دراصل پہلے یہ دن صرف روم میں منایا جاتا تھا بعد میں یہ دن امریکہ میں بھی رواج پا گیا۔ تیسری صدی میں روم میں بادشاہ نے قانون بنایا تھا کہ فوجی شادی نہیں کر سکتے کیونکہ اس طرح وہ اپنی ڈیوٹی پوری توجہ کے ساتھ نہیں کر سکیں گے۔ ویلنٹائن نامی اُس فوجی نے اس قانون کو توڑ ڈالا۔ اس وجہ سے اُسے روم کی ایک جیل میں ڈال دیا گیا۔ جہاں وہ ایک لڑکی کی محبت میں گرفتار ہو گیا۔ حکومت نے قانون توڑنے کے باعث اُس فوجی پادری کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔

اصل میں وہ روم کا رہنے والا یہودی تھا اور لڑکی عیسائی مذہب کی راہبہ تھی عیسائی فرقے میں راہبہ کا شادی کرنا منع ہے۔

بعد میں اُسکی شدید محبت کو دیکھ کر روم والوں نے اُسکی یاد میں یہ دن منانا شروع کر دیا۔ چرچ نے اُسے بےحیائی قرار دیا اور بنکاک میں ایک کارڈ فروخت کرنے والی دکان کو آگ لگا دی گئی۔ یہ گندے ذہن رکھنے والے لوگوں کا تہوار ہے۔ بھارت کے ہندو بھی اس گندے تہوار کا جشن مناتے ہیں۔ لیکن بہت سے ممالک نے اس تہوار کی مذمت کی۔

سوچنے کی بات یہ ہےکہ جس بیہودہ رسم کو عیسائیوں نے رد کیا مسلمانوں نے کیوں اُسے اپنی ثقافت کا جز بنا لیا۔ نوجوان ہماری قوم کا مستقبل ہیں۔

ہم ایک شاندار تہذیب کے وارث ہیں ہمیں ایسے فحش اور بیہودہ تہوار کا بائیکاٹ کرنا ہے ہمیں ایسے دن منانے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہمارے پاس پیارومحبت کرنے والے والدین موجود ہیں ہم بہن بھائیوں اور معاشرے کی بھرپور محبت اور تحفظ میں پروان چڑھتے ہیں۔

ہم کسی ویلنٹائن دن کے محتاج نہیں ہیں شکریہ۔

از قلم: عائشہ محمود



0 Comments: