Headlines
Loading...
مان کی مایا  از قلم حورسحر قسط1

مان کی مایا از قلم حورسحر قسط1






قسط1
نہ کر عادات ہمیں اتنا کہ تو ارمان بن جاٸے ۔۔۔
نہ بچھڑو یوں کہ یادیں روح کا سرطان بن جاٸے۔۔۔

یادیں تو واقعی اب سرطان بن چکی تھی جو اسکو دیمک کی طرح اندرہی اندر چاٹ رہی تھی ۔کوٸی پل کوٸی لمحہ ایسا نہ تھا کہ وہ ماضی میں نہ کھو جاتی۔۔۔
___________
مایا ' یار اب چلو بھی ۔۔مناہل جو کب سے اسے ہاہر جانے کے لٸے راضی کر رہی تھی ۔مگر وہ تھی کہ نہیں مان رہی ۔۔منا میرا دل نہیں کر رہا تم لوگ جاٶ ۔۔۔ایویں نہیں جانا تجھ سے پوچھ کون رہا ہے
اخر اسے بازو سے پکڑ کر ڈریسنگ روم میں دھکیلا ۔۔۔جسٹ 10منٹ میں تیار ہو کے آنا ۔۔۔۔ یاررر۔یاررر۔منا ۔۔۔ اسکے بولنے سے پہلے ہی مناہل نے اسے اندر کر دیا اور خود نیچے آ گٸی۔۔
اسے اکیلے آتے دیکھ کے روما نے منہ بگاڑ کے کہا ۔۔چلو اب تو ہم بھی جانے سے رہے ۔۔۔۔۔۔
کیا ہوا مایوں نہیں مانی کیا ۔۔۔ عاشر نے پوچھا ۔۔۔۔ آ رہی ہے تم سب کو کیا ہوا ۔۔۔ مناہل نے ایک نظر سب کے لٹکے ہو ٸے چہروں پہ ڈال کے کہا ۔۔۔۔ وہ ہمیں لگا کے ہم بھی شاید جانے سے رہے روما نے اٹھتے ہوٸے کہا ۔۔۔۔
اب سب جلدی سے ۔آجاٶ میں باہر ویٹ کر رہا ۔۔۔۔۔ارمان نے کیز اٹھاتے ہوٸے سب کو وارننگ دی ۔۔
_____________
ارمان بیٹا ' اٹھو یونی نہیں جانا کیا ؟
مما جانو بس تھوڑی دیر اور سونے دیں پلیز۔لیز۔۔
یہ کہہ کے منہ تکیے میں چھپایا اور کروٹ لی ۔۔۔۔
مان بیٹا جلدی نیچے آنا ۔۔او کے ما جانو بس 10 منٹ اور ۔۔۔۔
تو بھی ناں کھبی تو ٹاٸم کے پابند بھی ہوا کرو۔ ۔۔لیکن وہ نیند میں جا چکا تھا ایسی ہی تو تھی اس کی نیند ایک سکنڈ میں نیند کی وادیوں میں جانا ۔
سیرت بیگم نے مسکر ا ایک نظر اپنے خوبرو بیٹے کو دیکھا اور روم سے با ہر نکلی ۔۔۔
حارث شاہ نے اسے آتے دیکھا ۔۔۔۔بیگم صاحبہ میرے خیال آپ کو اپنے مجازی خدا کا بھی خیال رکھنا چاہٸے ۔۔سیرت نے گھور ی دیکھاٸی ۔۔ایسے کیا گھور رہی ہے میرے پاپا کو ۔۔۔ارمان نے آتے ہوٸے کہا ۔۔۔چپ کرکے بیٹھو ۔۔۔میں ناشتہ لا رہی ہوں ۔۔ہر وقت دونوں باپ بیٹا بس مجھے تنگ کرتے ۔۔۔۔سیرت نےکیچن کے اندر جاتے ہوٸے کہا ۔۔جبکہ پیچے سے ارمان نے آواز دی ۔۔۔۔۔۔مما جانو ۔۔۔۔آپ کو نہیں کر ینگے تنگ تو کیا پاپا پڑوسن کو تنگ کرے گا ۔۔۔۔۔ارمان سدھر جاٶ ۔۔۔۔
سیرت نے ناشتہ لگاتے ہوٸے کہا ۔۔۔۔
ہاہا۔ہاہاہ۔ہاہاہ۔۔ویسے بات تو ٹھیک ہی کی ۔۔میرے بیٹے نے ۔۔۔۔حار ث نے قہقہہ لگاتے ہوٸے کہا ۔۔۔۔
ہا ں یہ باتیں تو تیرے دل پہ کچھ زیادہ ہی اچھی لگتی
man ki maya, hoor sehar, urdu novels


_______________
منا ' یہ مان ابھی تک آیا کیو ں نہیں ۔۔۔کہا رہ گیا ۔۔۔۔۔ مایا نے گھڑی دیکھتے ہوٸے کہا ۔۔۔
آجاٸے گا کوٸی کام ہو ہوگا ورنہ وہ آجاتا اب ابتک ۔۔۔ہوں ۔کام کا کچھ لگتا ۔۔۔۔مایا نے غصےسے پاس پڑا میگزین اٹھایا
ہیلو لیڈیز ۔۔مان نے اندر آتے ہوٸے کہا ۔۔لیڈیز ۔۔۔کسے کہا ہاں ۔۔منا نے تقریبًا چیختے ہوٸے کہا جبکے مایا نے گھور کے ایک نظر دیکھا اور رخ پھیر لیا ۔۔۔۔یہاں تم دونوں کے کوٸی اور توو ہے ہی نہیں سو سواسکا مطلب یہ ہوا ک تم دونوں ۔۔ارمان نے صوفے پہ بیٹھتے معصومیت سے جواب دیا۔
لیڈی ہو گی تیری مسزمیں نہیں ۔۔۔منا نے کشن مارے ہوٸے جواب دیا جو مان نے بروقت تھام لیا ۔۔
میری مسسز تو ابجھی بچی ہے مان نےمنا کو کوانکھ دباتے مایا کے سرخ پڑتے چہرے پہ نظر ڈالی ۔۔۔۔۔جبکہ مایا غصے سے اٹھتے ہوٸے مان کو میگزین دے مارا ۔۔۔اور اورتن فن کر تی روم سے باہر نکلنےلگی جبکہ مان نبھی اسکے پیچھے لپکا ۔۔
_______________
مما' مماجانو ' ارتضٰی نے اسکے سامنے اپنا report card رکھتے ہوٸے بازو سے ہلایا ۔۔۔۔۔یاررر مماجانو میں کب سے آپ کو آوازیں دے رہی لیکن ابھی ایسی بھی کیا کوٸی dreamz میں جاتا ہے بھلا کے اپنے handsome بیٹے کو بھی بھول جاٸے ۔۔۔ارتضٰی نے مسکین شکل بنا کے کہا ۔۔۔۔۔۔جبکہ اس نے مسکرا کر اپنے اس copy cat بیٹے کو دیکھا ۔۔۔۔وہی شکل وصورت 'وہی لب و لہجہ ' وہی اندازِگفتگو۔گفتگو۔گفتگو۔گفتگو۔اس نے د میں اپنے دشمن ِجاں کو مخاطب کیا آپ پاس نہ ہو کے بھی پاس ہو ارتضٰی کی صورت میں ۔۔
__________
سفید پھول قبر پر رکھ کر فاتحہ خوانی کی اور ارتضٰی کا ہاتھ پکڑ کے چپ چاپ واپس مڑی ۔۔۔۔ وہ اللہ کے راضا میں راضی تھی ۔۔مایوس نہیں تھی وہ ۔۔۔۔
بچپن سے ہی وہ ایسی تھی کسی سے شکوہ یا شکایت نہ کرنے والی۔۔۔
دادی کی باتیں دماغ میں گھونجی ۔۔اللہ اپنے اچھے بندوں کو ہی ازماتا ہے اگر کچھ چین بھی لے تو اسکے بدلے ا س سے بہتر دے گا بچے ۔۔۔ **** ****** *****
مایا 'مایوں' سنو تو ۔۔۔پلیز یاررر ۔۔۔۔
سنو بھی ہر وقت کی ناراضگی بھی اچھی نہیں ہوتی ۔۔۔۔
میں سوری تو کر رہا ہوں کہ غلطی ہو گٸی اٸندہ نہیں ہوگی ۔۔۔مان بھی جاٶ ۔۔ناں ۔۔
دیکھو مان تم نا ہر بار یہی کہتے ہو مگر پھر بھول جاتے ہو قسم کھاٸی ہے تم نے میرا کوٸی بھی کام ٹاٸم پہ نہ کرنے کی ۔۔۔مایا نے منہ دوسری طرف پھیر کے کہا ۔۔۔
اچھا ناں کان پکڑ کے سوری' مان نےاسکے سامنے آ کے کان پکڑے ۔۔۔
او کے اوکے اب پلیز امیوشنل نہ ہو اور مجھ ناچیز کو بس Last chance دو اگر اٸندہ ایسا ہوا تو سزا چاہو دینا ۔۔ ۔ ہہہممممم ۔۔۔۔ مایا نے آٸی برو اٹھا کرکےاسکی طرف دیکھا اور انگلی اٹھاٸی ۔۔۔اخری چانس مسڑ مان کریلے ۔۔اگر اٸندہ ایساکیا تو یاد رکھنا سر توڑ دینا میں نے تمہارا ۔ ۔۔
تھنک یو سو میچ میری سڑی ہوٸی بھنڈی ۔۔۔ مجھے پتا ہے کہ میری مایا مجھ سے زیادہ ناراض رہ ہی نہیں سکتی ۔۔۔۔۔ہاں ہاں ۔۔اور اسی بات کا بس فاٸدہ اٹھانا تم کڑوے کریلے ۔
ہا ں ہاں جیسا بھی ہوں ۔۔ہوں تو تمہارا ہی ۔۔۔ناں ۔۔۔ مان نے قہقہہ لگایا۔۔۔۔
جبکہ مایا نے گھورا اور اوراگلے ہی پل ہا تھ میں پکڑا جوس کا گلاس اسے مارنا چاہا جسے مان نے پکڑ لیا ۔۔۔
اور۔۔اور تم سڑی ہوٸی بھنڈی اپنے ہاتھ میں پکڑا ہر چیز مجھ معصوم کو ہی مارنا ۔بس۔۔۔ مان نے معععصوم پہ زور دے کے کہا۔۔۔۔
ہاہاہاہا۔۔۔ معصوم اور وہ بھی تو۔۔۔۔
ہا ہا ہا ۔۔۔مایا ہنس کے اسکا اسکامزاق اڑنےلگی۔۔۔۔۔
جبکہ وہ بھی مان تھااپنے نام کا ایک ۔۔۔دوبدو جواب دیا۔۔۔۔
میں نے جوک نہیں سنا یا جو اپنے پٹے ڈھول جیسی آواز میں ہنس رہی۔۔۔۔ مان یہ کہتے ہو ٸے بھاگنے لگا ۔۔کیوں کے اب کوٸی پتہ نہیں تھا کہ واقعی میں مایا اب سر ہی نہ توڑے۔۔۔
روحی بیگم اور سیرت ان کو بھاگتے دیکھ کے کےمسکرا دی ۔۔۔۔جبکہ روما اندرہی اندر کڑتی رہی۔۔۔
**** **** ****
روحی بیگم اور فیروز شاہ کو اللہ نےتین بچوں سے نواز تھا ۔۔۔
بڑابیٹا ازلان شاہ جس کی شادی اپنی کلاس فیلو اور فیروز شاہ کے بزنس پارٹنر ارسلان داٶدکی بیٹی روزینہ داٶد سے ہوٸی ہے روزی اور ازلان کے تین بچے ۔۔
بڑا عا شر جس کی شادی کو تین _چار ماہ ہی ہوٸے ہیں حماٸل بہت اچھی ہوتی ہے اور سب کے ساتھ جلد ہی گھل مل جاتی ہے ۔۔۔
دوسری روما جو انتہاٸی تیز طرار اور نخریلی۔۔۔
جبکہ سب سے چھوٹی اور لاڈی مناہل اچھے دل کی مالک اور محبت کرنے والی ۔۔۔شرارتی سی مناہل میں سب کی جان ہوتی تھی ۔۔۔۔
ازلان شاہ کے سیرت شاہ جسکی شادی اپنے ماموں زاد حارث شاہ سے ہوٸی ہے حارث اور سیرت کو اللہ نے اولاد کی نعمت ہی عطا کی ارمان علی شاہ میں اُن کی جان بسی ہے اُن کا کل کاٸنات ہی ارمان علی شاہ ہے ۔۔۔۔خوبرو ارمان شاہ ہنس مکھ اور شرارتی ، سب کا خیال رکھنے والا ۔۔۔۔۔ سب سے چھوٹا اویس شاہ جس میں فیروز کی جان ہوتی ہے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اویس شاہ آرمی جواٸن کرتا ہے اور یوں اویس کی شادی بگیڈٸر افتخار احمد کی بیٹی علیزےاحمد ہوتی ہے
مگر علیزے اسماویہ کی پیداٸش کے وقت اس دنیا سے چلی جاتی ہے ۔۔۔
اور محض پانچ برس کی عمر میں اسماویہ شاہ باپ کی شفقت سے بھی محروم ہو جاتی ہے
اویس شاہ ایک اوپریشن میں شہید ہو جاتا ہے اور یوں اسماویہ شاہ فیروز شاہ اور روحی بیگم کی دست شفقت میں پروان چڑھتی ہے ۔۔۔۔ بچپن میں ہی روحی بیگم ارمان اور اسماویہ کا نکا ح کر واتی ہے ۔۔۔
**** **** ****
کیا مصبت ہے اب کس کی کال آرہی ہے ارمان نے جنجھلاتے ہوٸے سیل فون اٹھایا ۔۔۔
مگر نمبر پہ نظر پڑتے ہی ساری جنجھلاہٹ ہوا ہو گٸی ۔۔۔ مسکرا کر یس پہ کلک کیا ۔۔۔
اوٸے لڑکے جب تک ہم کال نہ کرے تو غلطی سے بھی نہ کرنا مہران نے کال ریسو ہوتے ہی اسے لتاڑا۔۔۔
یار ۔۔یاد اُن کو کیا جاتا ہے جو بھو ل جاٸے۔۔ اور یاروں کو بھولنے والا ارمان علی شاہ ہو ہی نہیں سکتا ۔۔
ہاں ہاں کچھ زیادہ ہی ۔۔جب تک ہم اتا پتا نہ کرے تو 'تو کرنے والا نہیں ۔۔۔جب سے آرمی جواٸن کی ہے بےوفا ہو گٸےہو ۔۔
ہاٸے اللہ کیسا زمانہ آگیا ۔۔یار یار نہ رہا ۔۔۔مہران کے پاس بیٹھے ارسل نے بھی دہاٸی ۔۔۔۔
ہاہاہا۔۔۔اب ایسی بھی کوٸی بات نہیں ۔مان ہنستے ہوٸے جواب دیا ۔۔۔بتا سب کیسا چل رہا ہے ۔۔
سب تو ٹھیک ہی چل رہا ہے تجھ کمینے نکمے کو اس لٸے فون کیا کہ ارسل کی شادی کی تاریخ فکس ہو گٸی ۔۔۔۔۔۔۔۔
کیسے دوست ہو تم دونوں شادی کی ڈیٹ فکس اور مجھے اب بتا رہے ۔۔ مان نے سرد آہ بھری ۔۔۔۔
ابے بس کر زیادہ آہیں نہ بھر ۔۔تو نے کو نسا پوچھا ہے جب سے گٸے ہو ۔۔۔ارسل نے ظنزیہ لہجے میں کہا۔۔۔۔
اوٸے کمینوں ٹرینگ میں بزی تھا فارغ نہیں تھا تم دونوں کی طرح ۔۔ مان منہ بگاڑتےہوٸے کہا ۔۔۔۔
بیٹا ہم تیرے بغیر شادی کر ہی نہیں سکتے اب زیادہ ایکٹینگ نہ کر ارسل نے کہا ۔۔۔
کر کے تو دیکھا پھر دیکھنا ۔۔۔ مان نے دھمکی امیز انداز میں جواب دیا۔۔۔
جبکہ آگے سے مہران نے یہ کہہ کر کال کاٹ دی ۔۔۔۔ ابے گدھے ایک ویک پہلے آنا ۔۔۔۔۔۔باٸے باٸے۔۔۔۔
جبکہ مان بند ہوتے موباٸل کو دیکھا اورمسکرا کر کرنل نعمان کے آفس کی طرف چل دیا۔۔۔۔ اب جیسے بھی کرکےاسے چھٹیاں لینی تھی ۔۔۔۔
**** **** ****
ارتضٰی مما کی جان ۔۔
اب اٹھو بھی دیر ہوجاٸے گی ۔۔۔۔
مما جانو ۔۔مجھے نہیں جانا آج سکو ل ۔۔۔اس نے کروٹ بدلتے ہوٸے کہا۔۔۔۔۔۔
ایسے کیسے نہیں جانا ۔۔۔ہاں 'چلو اٹھو شاباش میرے پیارے سے بیٹے نہیں ہو کیا۔۔۔
مماجانو صرف آج ۔۔پلیز مماجانو۔۔۔۔
ارتضیٰ نے کمبل اوڑھتے ہوٸے منہ لٹکا کے کہا ۔۔۔۔ جبکہ وہ ہلکی سی مسکرا کر رہ گٸی ۔۔۔Copy catبیٹا ۔۔۔
ارتضیٰ نے منہ نکال کر کہا ۔۔۔اب یہی کہنا ہے ناں آپ نے۔۔۔تو کہہ دو۔۔۔۔
ارتضیٰ اس نے ہلکا سا چپت لگایا۔۔۔۔اور باہر نکلنے لگی ۔۔۔ جبکہ دل میں کہنے لگی ۔۔نیندکا شیداٸی اپنے باپ کی طرح۔۔

0 Comments: